فلسطینی اتھارٹی کے وزیر برائے اموریہودی آباد کاری زیاد ابوعین کی بدھ کے روز یہودی فوجیوں کے تشدد کے نتیجے میں ہونے والی موت پر عالم اسلام اور عالمی برادری میں بھی شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ عالمی برادری نے ابو عین کی شہادت کو اسرائیل کا ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جنوبی افریقا اور اسپین کی جانب سے جاری بیانات میں فلسطینی وزیر زیاد ابوعین کی یہودی فوجیوں کے ہاتھوں اندھے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک ظالمانہ اقدام قرار دیا۔
جنوبی افریقا کی وزارت خارجہ کی جانب سےجاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ایک ایسے شخص کو شہید کر دیا جو اپنے وطن اور اراضی کے دفاع کے لیے سرگرم تھا۔ زیاد ابوعین نے اپنے وطن اور قوم کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا جبکہ اسرائیلی فوج نے دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک پرامن شہری اور اہم سیاست دان کو شہید
کرکے یہ ثابت کر دیا کہ وہ کسی عالمی قانون اور اخلاقی ضابطے کو خاطر میں نہیں لاتی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ابو عین کی شہادت سے اسرائیل کی سفاکیت اور ظلم کھل کرسامنے آ گیا ہے۔ ابو عین کوئی پہلا فلسطینی نہیں جس نے وطن کے لیے اپنی جان دی ہے۔ فلسطینی قوم روزانہ صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں گاجر مولی کی طرح کٹ رہے ہیں۔
جنوبی افریقا نے زیاد ابوعین کی شہادت کو ایک سنگین واقعہ قرار دیت ےہوئے عالمی برادری سے اس کی شفاف تحقیقات کرانے اور اسرائیل کو اس کی قرار واقعی سزا دلوانے کا مطالبہ کیا۔
ادھر اسپانوی حکومت کی جانب سے بھی فلسطینی وزیر کی یہودی فوجیوں کے ہاتھوں تشدد کے نتیجے میں ہونے والی موت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ ترکی میں قائم اسپتانوی سفارت خانے کی جانب سےجاری ایک بیان میں رام اللہ کے قریب بدھ کے روز زیاد ابوعین کی ہونے والی شہادت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی گئی۔